Posts

Showing posts from April, 2019

نارویجن مِسنگ پرسن اور پاکستان

Image
وہ جس قدر بھی بری حالت میں ہے مگر زندہ ہے،دس سال بعد یہ خبر ہی تین بچوں اور اس کی بیوی کے لیے زندگی کی سب سے بڑی دین ہے.. احسن ارجمندی، 46 سالہ نارویجن، تین بچوں کا باپ، اوسلو کا رہائشی... 2009 میں بیس سال بعد پاکستان جاتا ہے، بلوچستان پہنچتا ہے جہاں سے وہ ہے... 7 اگست 2009 کو مند (بلوچستان) سے بس پہ سوار ہوا کہ کراچی پہنچنا تھا، جہاں سے واپس ناروے کی فلائٹ لینا تھی.. مگر وہ کبھی کراچی پہنچا ہی نہیں.. اوتھال کے قریب بس سے اتارا گیا اور پھر اسے زمین کھا گئی کہ آسمان اُچک لے گیا.... گھر والے اور نارویجن حکومت پچھلے دس سال سے ارجمندی کی تلاش میں ہیں کہ کہیں کوئی خبر تو ملے مگر.... پاکستانی ریاست اس سلسلے میں خود کو مکمل بے خبر دکھاتی ہے اور ناروے میں پاکستانی ایمبیسی، مختلف اوقات میں سوالات کے جواب میں قبرستان کی سی خاموش ہے.. پاکستان میں missing persons کی 1800 افراد کی لسٹ میں 27 ویں پہ ارجمندی کا نام ہے... جن کے بارے میں پاکستانی حکومت بے بس ہے اور بلوچستان کے لوگ سڑکوں پہ اپنے پیاروں کی راہیں دیکھتے رہتے ہیں.. حکومتیں آتی رہیں جاتی رہیں مگر ماورائے قانون حرکات پہ کوئی ایک لفظ ت...

چڑیا اور پنکھا

چھت پہ لٹکتے پنکھے کے پَر کے ساتھ چڑیا کا ایک پَر بھی لٹک رہا تھا.. شاید گرمیوں کی دھوپ سے بچتی کوئی چڑیا ہمارے برآمدے میں آ گھسی اور چلتے پنکھے کے ہاتھوں مَر گئی... ہم چار بہن بھا...

ہمیں بہت ترس آیا

ہوش سنبھالتے ہی جو بات سب سے پہلے مکمل اصرار سے بتائی گئی، وہ یہ تھی کہ ایک خدا ہوتا ہے، جو سب کچھ ہمارے ارد گرد ہو رہا ہوتا ہے، وہی کرتا ہے... اور ہم مان گئے... سو جب بھی بارش کا طوفا...

مگر ایسا کچھ ہوا نہیں

ہمارا خدا سے پہلا تعارف، کان میں دی گئی اذان نہیں، بلکہ ابا کی نمازیں اور دعائیں تھیں... ابا چھے وقت کے نمازی تھے اور نوافل اس پہ مستزاد .. ہوش سنبھالنے تک خدا ہمارے لیے گویا فیم...