Posts

Showing posts from February, 2020

کالی صبح

صبح اٹھتے ہی اسے لگا کہ یہ دن کوئی سانحہ لیے ہوئے ہے.. یہ صبح تھی کوئی.. کالی صبح.. سامنے والی خالہ رشیدہ کی کالی بلی جیسی کالی صبح، جو ہزار بار اس کا راستہ کاٹ چکی تھی مگر اس نے کبھی راستہ نہیں بدلا.. اسے بلیاں بالکل پسند نہیں تھیں، اسے لگتا تھا کہ بلیاں انسانوں میں رہ کے انسانی حرکتیں کرنے لگتی ہیں. یہ خیال اس کا بچپن سے تھا جب وہ ماموں عادل کے ہاں جاتے تو ان کی پالتو بلی کو کھانا چارپائی پہ بیٹھ کے کھاتے دیکھتا تو اسے عجیب سا خوف محسوس ہوتا.. اور بچپن کا خیال یقین میں مکمل تب بدلا جب وہ اس کالونی میں کرائے پہ مکان لے چکا تھا. وجہ تھی سامنے والے گھر میں رہتی خالہ رشیدہ کی لڑاکا طبعیت اور گلے کا لاؤڈ سپیکر. خالہ رشیدہ اتنا اونچا بولتی تھیں کہ ان کی سرگوشی دو سو کانوں تک پہنچتی ہو گی. اور ان کی کالی بلی انھی کی ہم آواز تھی. اونچے سُروں میں بلی کی میاؤں میاؤں اسے چیخوں جیسی لگتی تھی ، بات یہاں تک رہتی تو شاید اس کے بچپن کا خیال، یقین کی منزل پہ پڑاؤ نہ ڈالتا مگر خالہ رشیدہ کی طرح ان کی بلی کی لڑاکا طبیعت، اسے بلیاں پسند نہیں تھیں مگر اس بلی سے اسے نفرت تھی اور شدید نفرت کے باوجود وہ وہ...