Posts

Showing posts from April, 2020

رائیگانی ‏

لفظ گرتے ہیں زباں کی شاخ سے کچھ آتے ہیں ہوا کے ہاتھ کچھ تیرے پاؤں کے نیچے ‎#مقصود_عاصی

پہلا ‏ظالم ‏

جب اس دھرتی پہ پہلا ظلم ہوا تھا جب پہلے معصوم کی گردن پہ تلوار چلی تھی مرتی آنکھوں سے اس نے آسمان کی اَور تھا دیکھا تب ان آنکھوں میں پہلی بار خدا قتل ہوا تھا

لڑائی

محلے میں شائستہ کی چیخیں اور اس کے چار چھوٹے بچوں کے رونے کی آوازیں تھیں اور آدھا محلہ چھت کی منڈیر پہ اور باقی آدھا اپنے گھروں کے دروازے کے باھر کھڑا تبصرہ کر رہا تھا کہ یہ تو روز کا معمول ہے، جیدے (جاوید) کا دماغ ہر وقت تپتی کڑاہی میں رہتا ہے، شیستا (شائستہ) بیچاری کی تو ہاری گئی جاوید اور شائستہ کی شادی کو چار سال سے اوپر ہو گئے تھے. جب شائستہ پہلی بار دلہن بنی گھر پہنچی تو محلے کی کتنی ہی خواتین جل بھن گئی تھیں. ایک تو شائستہ کا سرخ لہنگا بہت خوبصورت تھا، اس پہ شائستہ کے چست بدن پہ سج بھی بہت رہا تھا. دوسری وجہ شائستہ کی صاف رنگت اور اونچا قد تھا. جاوید کی لاٹری نکل آنے پہ خوش جاوید کے سوا اور کون ہو سکتا تھا پہلی لڑائی کب ہوئی ہو گی، معلوم نہیں.. مگر پہلی لڑائی جو سارے محلے میں سنی گئی، وہ شادی کے تیسرے چوتھے ہی ہفتے میں ہوئی تھی. بات گالیوں سے نکل کے مار پیٹ تک پہنچ گئی تھی جب محلے والے چھڑانے پہنچے جاوید اپنی بجلی کے ساز و سامان کی دوکان سے لوٹا تھا اور شائستہ نے ابھی تک توا چولہے پہ نہیں دھرا تھا. سو جاوید کا دماغ چولہے پہ چڑھ گیا اور لڑائی مارپیٹ سے 'طلاق' تک پہن...

قیدِ قرنطینہ

صاحبو وقت بڑا کمینہ ساتھی ہے آپ کے دوستوں میں ایک دوست ایسا بھی ہوتا ہے جو، سب باتیں جو آپ سب ایک دوسرے کے بارے مذاق میں کرتے ہیں، انہیں صرف سنتا ہے مسکراتا ہے مگر اس میں اپنا حصہ مسکراہٹ کے علاوہ کچھ نہیں ڈالتا. لیکن جب کبھی موڈ میں آتا ہے تو وہی دوست سبھی پرانی جگتیں ایسی بھگو بھگو کے اور ایسے سب کے سامنے آپ کے منہ پہ مارتا ہے کہ دھواں ہر معلوم و نامعلوم سوراخ سے نکلنے لگتا ہے یہ وقت بھی ویسا ہی کمینہ دوست ہوتا ہے ہمیں کوئی لکھاری ہونے کا زعم ہے نہ دعویٰ، اور "دوستوں" کا دانشور (چاہے چائینہ کا سہی) کہنا ہم خالصتاً طنز شمار کرتے ہیں مگر یہ زعم ہمیں بہرحال تھا کہ ہم لوگوں میں گھلنے ملنے کے نہیں ہیں، ہم اپنے گھر میں بھلے ہیں. اس کے علاوہ گھر میں رہنے، نیٹ فلکس پہ چھلانگیں مارنے، کسی پرانی کتاب کو پھر سے پڑھنے کی کوشش کرنے اور ٹویٹر پہ بار بار، جب بھی ہاتھ کو موبائل سجھائی دے، راؤنڈ لگاتے رہنے کو افضل سمجھتے ہیں مگر پھر یہ موا کورونا وائرس آ دھمکا پہلے پہل تو یہ کرنٹین کی اردو "قرنطینہ" کسی وسطی یورپ کی حسینہ معلوم پڑتی تھی. (ظالموں نے قید کو قرنطینہ جیسا سیکس...