Posts

Showing posts from November, 2020

کہانی ختم ‏ہوئی ‏

زندگی مجھے اپنے میلوں اور جھمیلوں میں لیے پھرتی رہی اور میں سر پٹ دوڑتے وقت کی دُم زور سے پکڑے دوڑتا کم گھسٹتا زیادہ رہا اور اب ہانپ کے گر چکا ہوں ابھی ابھی سفید کپڑوں میں ایک خوبصورت نرس آئی تھی، زندہ مسکراہٹ لیے مجھ سے میرا حال پوچھا اور پھر کچھ دوائیں دے کے پھر آنے کا کہہ کے چلی گئی جیسے اسے امید ہو کہ یہ زندگی کی دوڑ سے تقریباً باھر پڑا بوڑھا، اس کے دوسرے راؤنڈ تک سانسیں گھسیٹ ہی لے گا ایک وقت تھا اور زیادہ دور کا بھی نہیں کہ جب محاورۃ ایک ہی سانس میں ایسی ایسی کہانی سنا جاتا تھا کہ لوگ سانس لینا بھول جاتے تھے. میں نے بچپن سے اب تک، صرف اپنا جہلم شہر دیکھ رکھا تھا مگر میری کہانیاں دہلی اور لکھنؤ کے نوابوں کے ایسے ایسے سربستہ راز کھولتی تھیں کہ سننے والے جیسے خود کو وہیں پاتے ہوں. کبھی مرزا غالب کے ساتھ آم کھاتے ہوئے ہماری گفتگو سناتا تو سننے والے جملوں کو شعر سمجھ لیتے. کبھی روم کی پتھریلی گلیوں میں اٹالین حسیناؤں کے پاس سے اپنا سیاہ گھوڑا دوڑاتے نکلتا تو وہ دیوار کے ساتھ لگ جاتیں اور دور تک ان کی نظریں میرا پیچھا کرتیں اور سننے والے گھوڑے کی ٹپ ٹپ صاف سنتے دکھائی دیتے. کبھی افری...

جمع ‏پونجی ‏

دائیں ہاتھ کی آخری انگلیوں میں سگریٹ دبائے، بند مٹھی سے کش لگاتا وہ گھر کی طرف جا رہا تھا. گرمی کہتی تھی کہ میں آج ہی دوزخ سے نکلی ہوں. گلیاں چپ تھیں، کتے دیواروں کی چھاؤں میں آدھ موئے پڑے تھے. گھر کے دروازے کی کنڈی جیسے ابھی ابھی لوھار کے ہاں سے نکلی تھی. کنڈی بجانے پہ ثریا نے دروازہ کھولا اور پھر اس کے پیچھے دروازہ کو کنڈی لگا کے چھوٹا سا صحن پار کرتے برآمدے سے کمرے میں جا رکے. پنکھا چل رہا تھا اور وہ سر پہ باندھے کپڑے کو اتار کے چارپائی پہ ڈھے سا گیا. ثریا چھابڑی میں دو روٹیاں، ایک پلیٹ میں کھکڑی اور بڑے مگ میں لسی لے آئی. ساتھ والے کمرے میں ناہید اور رفاقت ، کالج اور سکول سے آنے کے بعد سو رہے تھے. سارا گاؤں ہی سو رہا تھا مگر وہ روٹی کا نوالہ منہ میں ڈالتے اور ساتھ کھکڑی کھاتے کسی حساب کتاب میں گم تھا سب اسے استاد حسابی کہتے تھے گو کہ نام اس کا شوکت علی تھا. وجہ تسمیہ یہ تھی کہ وہ زندگی کا ہر چھوٹا بڑا کام بہت ناپ تول کے اور حساب کتاب لگا کے کرتا تھا. پڑھا لکھا وہ تھا نہیں مگر جوانی کے پہلے سال کنڈکٹری کرتے اور پھر آدھی سے زیادہ عمر ویگن کی ڈرائیوری کرتے وہ کافی سیانا ہو چکا تھا. ا...