گونگے دن ہیں راتیں چپ ہیں
رات کے کالے سیاہ دیو کی
سرخ انگارہ آنکھیں چپ ہیں
وقت کے پاؤں جمے ہوئے ہیں
دل کی دھڑکن مر رہی ہے
مرتی کھنچتی سانسیں چپ ہیں
اٹھے ہاتھوں پہ دھول پڑی ہے
لفظوں کے کفن کھلے ہوئے ہیں
دعاؤں کی ننگی لاشیں چپ ہیں
گونگے دن ہیں راتیں چپ ہیں
رات کے کالے سیاہ دیو کی
سرخ انگارہ آنکھیں چپ ہیں
وقت کے پاؤں جمے ہوئے ہیں
دل کی دھڑکن مر رہی ہے
مرتی کھنچتی سانسیں چپ ہیں
اٹھے ہاتھوں پہ دھول پڑی ہے
لفظوں کے کفن کھلے ہوئے ہیں
دعاؤں کی ننگی لاشیں چپ ہیں
سڑک کے جس کنارے ایک گھر کے سامنے ہم اترے تھے، اس کے دوسرے کنارے ایک سائیکل ورکشاپ تھی، جس کے ماتھے پر لکھا ہوا تھا کدھر جا رہے ہو، کہاں کا ...