جس دن سورج باری ٹپ کے
میرے سِر تے آن کھلوتا سی
اَکھ کھلی تے کن وچ میرے
اوس دن سَت جہنماں دی
اَگ دا پانبھڑ پخیا سی
گل سن کے میں ڈھے پیا سی
میرا پیو مریا سی جس دن
اوس دن میں وی مر گیا سی
Friday, January 21, 2022
سُنیہا
Thursday, January 06, 2022
Insomnia
رات پھر میں سو نہیں پایا
کانوں میں آوازوں کا بازار لگا تھا
آوازیں جن کے کوئی چہرے نہیں تھے
لہجے تھے... جو سارے سنے سنائے
باتیں تھیں، جن کے جملے آدھے پونے تھے پورے نہیں تھے
لفظ تھے، جو کسی کتاب کی کوکھ سے جننے سے پہلے ہی مر گئے تھے
ساری رات آوازوں کے چہرے بُنتا لہجے سنتا رہا
مگر باتوں کی کچی عمروں اور لفظوں کی ننھی قبروں پہ رو نہیں پایا
رات بھر میں سو نہیں پایا
کانوں میں آوازوں کا بازار لگا تھا
Saturday, January 01, 2022
لَمّی چُپ
زمین نے چھَج بھر کے
سُوھے نیلے ، ہرے تے پیلے
اسمان دی ہِک تے
تارے کِھچ کِھچ مارے
بجھدے تارے ایویں لگے
جیویں لَہُو کے چِھٹے وجے
پَر اَسمان تے اینج چُپ سی
جیویں میرے پیو کی قبر ہووے
جِنہوں اپنے ہتھیں مِٹّی دَبیا
تے اوس توں بعد اک لمّی چُپ
اک لمّی چُپ دے سوا کی لبھیا
ڈیڑھ طرفہ محبت
سڑک کے جس کنارے ایک گھر کے سامنے ہم اترے تھے، اس کے دوسرے کنارے ایک سائیکل ورکشاپ تھی، جس کے ماتھے پر لکھا ہوا تھا کدھر جا رہے ہو، کہاں کا ...
-
اس رات بارش تھی کہ آسمان زار و قطار ہو رہا تھا. بجلی کڑکتی تھی جیسے اوپر کوئی زنجیر زنی کر رہا ہے اور رہ رہ کے کوئی اک چیختی دھاڑ سنائی دیتی...
-
سڑک کے جس کنارے ایک گھر کے سامنے ہم اترے تھے، اس کے دوسرے کنارے ایک سائیکل ورکشاپ تھی، جس کے ماتھے پر لکھا ہوا تھا کدھر جا رہے ہو، کہاں کا ...
-
صحن کے ایک کونے میں اماں کی لگائی کیاری پہ بہار اتری تھی. مجھے سب پھول ایک سے لگتے تھے، ان کے مختلف نام مجھے یاد نہیں رہتے تھے، اماں نے جانے...