Sunday, March 10, 2019

عورت مارچ اور مرد

( یہ تحریر ایک خاتون کی جانب سے موصول ہوئی، جو اپنا نام سامنے لانے سے کترا رہی ہیں، اس سے اس سوسائٹی میں عورت کی حالتِ زار سمجھی جا سکتی ہے،یہ تحریر من و عن پیش کی جا رہی ہے)

‏گزشتہ دنوں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سےایک مارچ کیا گیا جس میں خواتین نے مختلف کارڈز اُٹھا رکھے تھے ان کارڈز پر مختلف تحاریر لکھی گئی تھی.

جسِ میں خواتین کی آزادی ان کے حقوق کو اجاگر کیا گیا تھ ااور اس معاشرے میں خواتین کے ساتھ روا رکھا گیا سلوک کو ایک الگ انداز سے بیان کیا گیا .

ان کارڈز ان تحاریر کو جہاں پذیرائی ملی وہی مردوں کی طرف سے اس کو بے ہودہ فحش اور اس معاشرے کے بگاڑ کا سبب بھی کہا گیا ہے

اس تحریر میں مردوں کے ان الفاظ کو بیان کیا جائے گا جن کو خواتین ہر روز برداشت کرتی ہے
سب سے پہلے ایک بیوی جو کہ دن بھر خدمت کرے نوکروں کی طرح گھر کا ہر کام کرے اور رات کو تھکی ہاری نام نہاد شوہر جس کو سجدے کا حقدار بھی ٹھہرایا گیا ہے اور جسے گھر کا ولی کہا جاتا ہے کی ہوس گالی اور جسم کا پانی نکالنے کا کام سرانجام دینا ہوتا ہے وہ مرد کی   گالی اور گندگی کا نشانہ بنتی ہے

ایک بہن دوپٹے میں اپنے بھائی کی غیرت سنبھالے زندگی گزارتی ہے پھر بھی اسے شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے چاہے وہی بھائی ساری رات سیکسٹنگ کرے لیکن اس کی غیرت کی رکھوالی بہن ہے

اسی طرح گھر میں کام کرنے والی خواتین کما کر بھی لاتی ہے اور کام کرتے ہوئے ہوس زدہ آنکھوں کو سہتی بھی ہیں جھاڑو پونچھا کرتے جسم کے اتار چڑھاو سے مرد تسکین لے رہا ہوتا ہے

دراصل مرد کی غیرت,عزت اور مردانگی عورت کی ٹانگوں کے درمیان اٹکی ہوئی ہے اگر وہاں تک رسائی ہو جائے تو عورت کو پاکبازی کا سرٹیفیکیٹ دے دیا جاتے  اور اگر عورت خود کو پیش نا کرے تو بدکردار ,کنجری,گشتی اور ٹیکسی جیسے القابات سے نوازا جاتا ہے

ایک شادی کر کے جانے والی عورت کو خون آلود بیڈ شیٹ سے تولا جاتا ہے کہ وہ استعمال شدہ تو نہیں.مردوں کے  Virgin ہونے کامعلوم پیمانہ کون سا ہے??

کوٹھا چلانے والی عورت کے جسم کو استعمال کرنے والا
مردوں کو اشد ضرورت ہے کہ وہ اپنی غیرت کی سمت درست کرے اور عورت کے پلو سے غیرت نا باندھے بلکہ اپنے گریبان میں بھی جھانکے عورتیں اپنے حق اور آزادی کے لیے چند تحاریر لکھ کر اپ کی غیرت عزت پہ تازیانےہی بجا سکتی ہیں

یہاں آزادی سے مراد  وہ آزادی ہے جس کا حقدار ہر اک انسان ہے جو کہ اس کا بنیادی حق ہے عورت کو بھی انسان سمجھیے...

No comments:

Post a Comment

ٹھنڈی آگ

"آج یہ بدبخت گرمی ایسی ہے کہ جیسے دوزخ کی کوئی کھڑکی کھلی رہ گئی ہو۔ لیکن تم لوگ یہ سوچو کہ دوزخ کی آگ پھر کیسی سخت ہو گی اللہ اللہ.. ی...