زمین نے چھَج بھر کے
سُوھے نیلے ، ہرے تے پیلے
اسمان دی ہِک تے
تارے کِھچ کِھچ مارے
بجھدے تارے ایویں لگے
جیویں لَہُو کے چِھٹے وجے
پَر اَسمان تے اینج چُپ سی
جیویں میرے پیو کی قبر ہووے
جِنہوں اپنے ہتھیں مِٹّی دَبیا
تے اوس توں بعد اک لمّی چُپ
اک لمّی چُپ دے سوا کی لبھیا
Saturday, January 01, 2022
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ٹھنڈی آگ
"آج یہ بدبخت گرمی ایسی ہے کہ جیسے دوزخ کی کوئی کھڑکی کھلی رہ گئی ہو۔ لیکن تم لوگ یہ سوچو کہ دوزخ کی آگ پھر کیسی سخت ہو گی اللہ اللہ.. ی...
-
اس رات بارش تھی کہ آسمان زار و قطار ہو رہا تھا. بجلی کڑکتی تھی جیسے اوپر کوئی زنجیر زنی کر رہا ہے اور رہ رہ کے کوئی اک چیختی دھاڑ سنائی دیتی...
-
سڑک کے جس کنارے ایک گھر کے سامنے ہم اترے تھے، اس کے دوسرے کنارے ایک سائیکل ورکشاپ تھی، جس کے ماتھے پر لکھا ہوا تھا کدھر جا رہے ہو، کہاں کا ...
-
صحن کے ایک کونے میں اماں کی لگائی کیاری پہ بہار اتری تھی. مجھے سب پھول ایک سے لگتے تھے، ان کے مختلف نام مجھے یاد نہیں رہتے تھے، اماں نے جانے...
No comments:
Post a Comment