Saturday, August 05, 2023

Anxiety Attack!

ایک بازار ہے
دھند میں لپٹا ہوا
کئی رنگ و بُو کی دوکانیں لگی ہیں
دوکانوں کے ماتھے پہ نام لکھے ہیں
جیسے قبروں کے کتبـے سجے ہوں
رکوع میں جھکے ہوئے بجلی کے کھمبـے
بلب جن کے سارے جاں بہ لب ہیں
شور ہے آوازوں کا
لفظ ہیں جن کے معانی نہیں کوئی
ساز بجتے ہیں، ردھم کے بغیر ،لیکن
مرتی ہوئی روشنی کا مزار ہے کوئی
ایک بازار ہے کوئی
جس کا فرش میں ہوں
پاؤں رکھ کے چھاتی پہ میری
خلق ساری گزر رہی ہے ابھ

No comments:

Post a Comment

ڈیڑھ طرفہ محبت

سڑک کے جس کنارے ایک گھر کے سامنے ہم اترے تھے، اس کے دوسرے کنارے ایک سائیکل ورکشاپ تھی، جس کے ماتھے پر لکھا ہوا تھا کدھر جا رہے ہو، کہاں کا ...