تُو تو مالکِ کُل ہے.... نظم

تُو تو کہتا ہے تُو مالکِ کُل ہے
تیرا اک اشارہ 'فَیکون' ہے

تو پھر یہ جو خُون ہے
جس سے آنگن، دیواریں سبھی لال ہیں

یہ جو موت کا ناچ ہے
یہ درد و الم کی جو مسلسل آنچ ہے

یہ جو ظلم و ستم کے صدیوں سے جاری مہ و سال ہیں
یہ کس کی چال ہیں؟
وہ جو رحمت کے دعوے تھے
وہ اب سوال ہیں

یہ وحشت ہے کس کی، یہ کس کا جنون ہے؟
اتنا سناٹا ہے کیوں
کس کے اشارے پہ آج کل 'فَیکون' ہے ؟

تُو تو کہتا ہے تُو مالکِ کُل ہے
تو پھر یہ جو خُون ہے.... ؟؟؟

Comments

Popular posts from this blog

ٹھنڈی آگ

جہانِ کُن فیکون

ڈیڑھ طرفہ محبت