کوئی نہیں ہے
یہاں پہ ایسا کوئی نہیں ہےجو میری آنکھوں کے پار اترے
اور جا کے دیکھے
اندھی راتوں میں لمحہ لمحہ
میری آنکھوں کے غار میں جو
بہ صورتِ جبریل اترے
وہ خواب سارے
دن کے تپتے چوک میں
مجھے صلیب پہ ٹانگتے ہیں
پتھروں سے میرے لہو کے چھینٹے اڑاتے
عقیدتوں سے سمیٹتے ہیں
ثواب سارے
کوئی نہیں ہے جو دیکھ پائے
عذاب ہیں میرے خواب سارے
No comments:
Post a Comment